یہ تجربہ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ کے سفر کے دوران حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کو نہایت شریف اور نیک آدمی محبوب شاہ نے دیا تھا اور اس نے خود اس کو آزمایا۔ اس کو کسی نے لاکھوں ریال کا دھوکہ دیا اس نے پھر اس کو مسلسل پڑھا آج اللہ کا اس پر بہت فضل ہے۔ حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم نے چاہا کہ اس کو لاکھوں کروڑوں انسانیت کیلئے عام کردیا جائے۔عمل درج ذیل ہے:۔
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میرے پاس حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ تشریف لائے اور فرمایا کہ کیا آپ نے وہ دعا سنی ہے جو رسول اللہ ﷺ نے مجھے سکھائی ہے۔ میں نے کہا کہ وہ کیا ہے؟ فرمایا: حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام اپنے اصحاب کو یہ دعا سکھاتے تھے فرمایا: اگر کسی کے اوپر پہاڑ جتنا قرضہ ہو اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کرے تو اللہ تبارک تعالیٰ اس کا قرضہ ادا فرمادے گا۔
۔ فرمایا: حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے میرے اوپر باقی قرضہ رہ گیا تھا اور میں قرضے کو پسند نہ کرتا تھا پس میں یہ دعا کرتا رہا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے مجھے فائدہ پہنچایا اور قرضہ ادا فرمادیا۔ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میرے اوپر حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا ایک دینار اور تین درہم قرضہ تھا پس جب وہ میرے پاس آتی تھیں تو میں حیا سے ان کے چہرے پر نظر نہیں اٹھاتی تھی کیونکہ میرے پاس اُن کا قرض ادا کرنے کے لیےکچھ نہیں تھا۔ پس میں یہ دعا کرتی رہی اور تھوڑا ہی عرصہ گزرا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے ایسا رزق دیا نہ وہ صدقہ تھا اور نہ ہی میراث تھی جو کہ میرے حصے آتی ہو۔ پس اللہ تعالیٰ نے میرا قرضہ اتار دیا اور میں نے اپنے گھروالوں پر خوب بانٹا اور حضرت عبدالرحمٰن رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی بیٹی کو تین اواق (پیمانہ) چاندی کے زیور بنا کر دئیے پھر بھی میرے پاس بہت کچھ بچ گیا۔