محترم حکیم صاحب السلام علیکم! میں جب سے جمعرات کا درس سننے آرہا ہوں مجھے بہت زیادہ فائدہ ہوا ہے۔ ایسا فائدہ جو دنیا کو معالج‘ دوائی یا عامل نہ دے سکا۔ اس سے پہلے مجھے ایک ایسی ناقابل بیان بیماری تھی کہ میرے خیال میں ایسی زندگی سے بہتر موت ہے۔ میں اپنے ان الفاظ میں ایک ذرہ بھی اپنے پاس سے شامل نہیں کررہا‘ میں نے وظائف کی کتابوں سے وظائف کیے‘ اس بیماری سے نجات کیلئے ٹھنڈی چیزیں استعمال کیں‘ عاملوں کے پاس گیا‘ علاج کروایا‘ کچھ علاج خود کیا‘ اپنے تایا سے دوائی بنوا کر استعمال کی لیکن ان سب دوائیوں سے یا معالجات سے صرف تین یا چار دن کافائدہ ہوسکا اگر کسی نے زیادہ چھلانگ بھی ماری تو پانچ دن اور جب مجھے یہ تکلیف ہوتی تھی تومیں تڑپتا تھا میرے کندھے اور سردرد اور کمزوری سےمیرا ساتھ چھوڑ دیتے تھے‘ کوئی راستہ نظر نہیں آتا تھا‘ شفاء کا۔ ان سب مراحل کے بعد جب اس دفعہ میں درس میں آیا تو آپ کا درس سنتے ہی ایسا احساس ہوا کہ اب یہاں سے جانا نہیں ہے اور اس مرتبہ کوئی بے چینی بھی نہیں ہوئی اور میری بیماری ایسی ہوگئی جیسی پہلے نہ تھی جب کبھی میں عبقری پڑھتا تو اپنے جیسے لوگوں کے واقعات پڑھ کر مجھے یقین نہ ہوتا اور منفی سوالات پیدا ہوتے کہ کیا یہ باتیں سچ ہیں کہ نہیں پر جب اپنے پر آئی تو پتہ لگا کہ واقعی یہاں سے شفا ملتی ہے۔محمد شہزاد۔ لاہور