Search

میں دو سال پہلے جاپان گیا تھا جو کمایا گھر بھیجا۔ یہاں والد کا انتقال ہوا تو بہن، بھائیوں نے ان کی جائیداد فروخت کرکے آپس میں تقسیم کرلی۔ میرا کوئی حصہ نہیں رکھا۔ اب میں اپنی بربادی کا ذکر جس کسی سے کرتا ہوں وہ سنتا ہے مگر بھائی اور بہن سے میری طرف سے بات کرنے پر تیار نہیں ہوتا کوئی اور قدم اٹھاتا ہوں تو تنہائی کا احساس مار ڈالتا ہے۔ (ج، راولپنڈی)
مشورہ:اس وقت آپ دو امکانات کے درمیان کھڑے ہیں۔ ایک یہ کہ ساری توجہ ازسرنو متحرک ہوکر اپنی نئی تعمیر اور ترقی پر دیں، دوسروں سے شکوہ شکایت کے بجائے اپنے ہمدرد بنیں۔ دوسرا راستہ یہ ہے کہ مایوسی اور غم کے ساتھ ان لوگوں کو دیکھتے رہیں جنہوں نے ظلم اور ناانصافی کی۔ اپنا حصہ حاصل کرنا آپ کا حق ہے لیکن جب یہ زبردستی چھین لیا گیا ہو اور واپس لینے پر اختیار بھی نہ ہوتو صبر ہی اچھا ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ ایسا ردعمل اپنائیں گے جو دوبارہ ترقی کے راستے پر لے جائے گا۔