محترم حکیم صاحب السلام علیکم! بچپن میں مسجد میں سپارہ پڑھنے کیلئے جاتا تھا اس وقت شاپاقی کے مرض میں مبتلا ہوگیا۔ بہت علاج کروایا مگر وہ بگڑ گئی اور الرجی کی صورت اختیار کرگئی۔ اسلام آباد این آئی ایچ سے ویکسین بے شمار دفعہ لی۔ گھر والوں نے بے شمار علاج بھی کروایا مگر الرجی بڑھتی ہی چلی گئی۔ 2008ءمیں خدا تعالیٰ نے درس میں آنے کا موقع دیا جس سے دل بڑا متاثرہوا اس کے بعد اپنے گھر والوں کو بھی ساتھ لانا شروع کردیا۔ خدا کاکرم دیکھئے کہ اس نے مجھے الرجی جیسے بیماری سے ایسے شفاءدیدی جیسے کبھی تھی ہی نہیں۔
ایک جمعرات کو صبح ہی سے سوچ رہا تھا کہ آج درس پر جائوں کہ نا‘ کشمکش میں تھا کہ شام کو کافی کام کرنے ہیں کیا کروں؟ اسی اثناءمیں دفتر سے باہر نکلا تو ایک اللہ والے نے خود درس پر آنے کی دعوت دیدی‘ ارادہ پکا ہوگیا کہ ضرور جائوں گا۔ وہ دینے والے خود حضرت صاحب ہی تھے جن کا وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ اس وقت خود آخر دعوت دے گئے۔ (محمد رفیق‘ لاہور)