Search

یہ اُن دنو ں کا واقعہ ہے کہ جب افغانستا ن اور روس کی جنگ زوروں پر تھی ۔ تعطیلا ت گرما پر بندہ اپنے گاﺅں چاہ نواں، مو ضع حویلی لا ل تحصیل و ضلع جھنگ آیا ہو ا تھا ۔ میرے بڑے بھائی حاجی محمد یو سف ایس ۔ ایس ۔ٹیچر گورنمنٹ ہا ئی سکول حویلی لا ل کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا ۔ رات کا وقت تھا ۔ رات کے با رہ اور ایک بجے کے درمیا ن کسی نے با ہر والے دروازے پر دستک دی ۔ بھائی محمد یو سف صاحب نیند میں تھے ۔دستک سن کر با ہرآ گئے ۔ دروازہ کھولا تو ایک ننھا بچہ باہر کھڑا تھا۔ بھائی جان نے از راہ شفقت حیران ہو کر پو چھا کہ بیٹا تم کو ن ہو اور آدھی را ت کے وقت کہا ں سے آئے ہو ؟ بچے نے جوا ب دیا کہ میرانام زمان خان ہے اور میں افغانستا ن سے آیا ہو ں ۔ بھائی جا ن حیران تھے کہ اتنا چھوٹا معصوم بچہ اور اس وقت افغانستا ن سے آیا ہے ۔ اس سے آمد کی وجہ پو چھی تو اس نے باہر بھینسوں کی کھرلی کے پا س بھائی جان کو کھڑا کیا اور خود بالمقابل کھڑا ہو گیا ۔ بھائی جا ن کی حیرت کی انتہا نہ رہی جب ان کے سامنے یہی ننھا منا بچہ لمحہ بہ لمحہ لمبا ہو رہا تھا ۔ اس نے کہا کہ امید ہے آپ مجھے پہچان گئے ہو ں گے ۔ بھائی جان نے کہا کہ تم ’ ’ جن “ لگتے ہو ۔ اس نے مثبت میں جواب دیا ۔ زمان خان نے آنے کا مدعا بیان کیا کہ ہماری جماعت افغانستان سے آئی ہے اور ہم تین روز کے لیے تمہا ر ے سفیدہ کے درخت پر قیام کا ارا دہ رکھتے ہیں ۔ اجازت مطلو ب ہے ۔ بھائی جان نے بخوشی اجا زت دی۔ تیسرے دن عصر کے قریب ایک ٹہنی کسی نے سفیدے کی چو ٹی سے توڑ کر نیچے پھینکی جو اس با ت کا اظہا ر تھا کہ ہم یہا ں سے جا رہے ہیں ۔ ہزاروں کے حساب سے چھوٹے چھوٹے پرندو ں کا ایک لشکر سفید ے سے نکلااور مشرق کی طر ف روانہ ہو گیا ۔ میں نے اپنے بزرگو ں سے سن رکھا تھا کہ ہما ری آبادی میں انسانو ں کے مقابلے میں جنات کی آبا دی زیا دہ ہے مگر وہ سب کے سب مسلمان ہیں کسی کا کوئی نقصان نہیں کرتے ۔ گمان یہ ہے کہ جنا ت بھی امر بالمعروف و نہی المنکر کا اہتمام کر تے ہیں اور یہا ں بھی ان کا تین دن کا قیام تھا ۔ مندرجہ ذیل واقعہ سے میں اس نتیجہ پر پہنچا ہو ں کہ انسانوں کی طرح مسلم جنا ت بھی نبوت والے کام کو سر انجام دیتے ہیں۔ کسی کی اجا زت کے بغیر ان کی کوئی چیز استعمال نہیں کرتے اور کسی کا نقصان نہیں کر تے ۔ قرآن مجید سے ثابت ہے کہ انسانوں اور جنا ت کو پیداکرنے کا مقصد عبا دت کے سوا اور کچھ نہیں ۔