محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!ایک دفعہ میراچھوٹا بیٹا جو کہ اب اڑھائی سال کا ہے جب ڈیڑھ سال کا تھا تو میں اپنی امی کے گھر حسن ابدال گئی تو اس نے باتھ روم میں گھس کر کنڈی لگالی۔ باتھ روم کی لائٹ بھی آف تھی اور بچے کے ڈرنے کا خطرہ بھی زیادہ تھا میری امی کو پتہ چلا تو بھاگی گئیں اور بچے کو باہر سے ہی پیار سے کہنے لگ بیٹا کنڈی کھولو مگر اس کنڈی کھولنے کا طریقہ نہ پتہ تھا‘ میں نے دل ہی دل میں مسنون دعا پڑھنی شروع کردی اَللّٰھُمَّ لَا سَھْلَ اِلَّا مَا جَعَلْتَہٗ سَھْلًا وَّاَنْتَ تَجْعَلُ الْحَزَنَ سَھْلًا اِذَا شِئْتَابھی دعا ایک ہی دفعہ پڑھی تھی کہ دروازہ کھل گیا‘اگر ٹیوشن کے بچوں کو اگر کوئی سبق یاد نہ ہورہا ہو تو یہی دعا پڑھواتی ہوں تین یا سات مرتبہ اوّل و آخر درود شریف کے ساتھ سبق یاد ہوجاتا ہے۔(ج،گھوڑاگلی مری)