Search

اگر تنگدستی اور مفلسی دور کرنے کی نیت سے پڑھے تو بہت جلد اللہ اس پرکرم کرے گا اور اس کےرزق میں اضافہ ہوجائے گا اورجو شخص اس درود پاک کو روزانہ کم از کم گیارہ مرتبہ پڑھےتو وہ اس درود پاک کی بدولت عزت و دولت اور برکت جیسی عظیم نعمتوں سے مالامال ہوجائے گا۔

محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں عبقری رسالہ بہت شوق سے پڑھتی ہوں اور آپ کے ہر جمعرات ہونے والے درس بڑی توجہ‘ دھیان اور شوق سے سنتی ہوں۔ آپ نے اپنے ایک درس میں’’سیدنا کریم ﷺ‘‘ کی بڑی فضیلت بیان فرمائی۔ ہم نے آزمایا لا جواب پایا۔ اسی نسبت سے میں یہ درود پاک قارئین عبقری کیلئے بھیج رہی ہوں۔ پڑھنے والے خود پڑھیں اور پھر دیکھیں کہ اس کی کتنی فضیلت اور کمال ہے۔ درج ذیل درود شریف اللہ تعالیٰ کا رحم و کرم حاصل کرنے کیلئے بہت بڑا وسیلہ ہے جو شخص اسے سو مرتبہ بعد نمازفجر اور سو مرتبہ بعد نماز عشاء پڑھے وہ زندگی بھر معزز و مکرم رہے اگر تنگدستی اور مفلسی دور کرنے کی نیت سے پڑھے تو بہت جلد اللہ اس پرکرم کرے گا اور اس کےرزق میں اضافہ ہوجائے گا اورجو شخص اس درود پاک کو روزانہ کم از کم گیارہ مرتبہ پڑھےتو وہ اس درود پاک کی بدولت عزت و دولت اور برکت جیسی عظیم نعمتوں سے مالامال ہوجائے گا۔ اگرکوئی شخص رزق حلال کھاکر 90 دن تک روزانہ گیارہ سو مرتبہ سوتے وقت پڑھے تو انشاء اللہ زیارت نبی کریم ﷺ سے مشرف ہوگا۔

آفاتِ دارین سے حفاظت
ان مسبعات عشرہ کو سات سات مرتبہ طلوع آفتاب اور غروب آفتاب سے قبل پڑھنا نہایت مفید ہے۔
1۔ سورۂ فاتحہ۔2۔سورۂ کافرون۔ 3۔سورۂ اخلاص۔ 4۔سورۂ فلق۔ 5۔ سورۂ ناس۔ 6۔آیۃ الکرسی۔ 7۔ کلمہ تمجید۔ 8 یہ درود

ہرمرض اورہردرد سے نجات کیلئے حد درجہ نافع
ہرمرض اور ہردرد کیلئے یہ تعویذ گلے میں ڈالنا حد درجہ نافع ہے

دافع کرب و بے چینی
انسان بہت ہی کمزور فطرت‘ اور زود حس واقع ہوا ہے۔ اپنی تمام تر قوتوں کے باوصف وہ اس قدر کمزور دل ہے کہ ذرا سی بات اسے رنجیدہ اور پریشان حال کردیتی ہے۔ ہاں! اللہ کے بندے بڑے سے بڑےحادثہ پر شکستہ دل اور پریشان خاطر نہیں ہوتے۔ بزرگوں نے اس کرب وبے چینی کو دور کرنے کیلئے متعدد دعائیں بتلائی ہیں۔ خود حضور نبی کریم ﷺ سے مروی ہے کہ حسب ذیل دعا پڑھنے کے بعد اللہ سے پناہ مانگے اور کلمہ

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ حضورﷺ نے غم اور بے چینی کیلئے یہ دعا تلقین فرمائی۔ (سنن حاکم) 

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ حضورﷺ نے غم اور بے چینی کیلئے یہ دعا تلقین فرمائی۔ (سنن حاکم)