ایک بزرگ ابوتراب بخشی رحمۃ اللہ علیہ سفر پر تھے کہ دل میں خیال پیدا ہوا کہ آج روٹی کیساتھ تلا ہوا انڈا مل جائے تو کیا ہی لطف ہے۔ تھوڑی دیر کے بعد ایک بستی میں داخل ہوئے تو ایک شخص بھاگتا ہوا آیا اور آپ کی چادر پکڑ کر چلانے لگا ’’یہ شخص بھی چوروں کا ساتھی ہے‘‘ لوگوں نے آپ کو پکڑ لیا اور چوری کے الزام میں دُرّے مارنے لگے ستر دُرّے مارچکے تو ایک شخص نے اُدھر سے گزرتے ہوئے آپ کو دُرّے کھاتے دیکھاتو لوگوں پر برہم ہوا اور کہنے لگا ’’نادانو‘‘ یہ توہمارے بزرگ ابوتراب بخشی رحمۃ اللہ علیہ ہیں لوگوں سے چھڑا کر وہ شخص آپ کو اپنے گھر لے آیا اور کھانا پیش کیا۔ آپ نے دیکھا کہ کھانے میں روٹی اور ساتھ تلا ہوا انڈا ہے۔ اپنے نفس سے مخاطب ہوکر کہنے لگے’’اے نفس پلید‘‘ ستر دُرّے کھانے کے بعد اب تلا ہوا انڈا کھا۔ (بنت محمد یٰسین‘ میلسی)