سیدنا ابن عائذ رضی اللہ عنہ صحابی فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ ایک جنازہ کیلئے تشریف لائے اور جب جنازہ پڑھانے لگے تو حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، یارسول اللہﷺ آپ اس کا جنازہ نہ پڑھائیں تو آپﷺ نے فرمایا کیوں؟ تو حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا یہ بہت گنہگار اور فاجر انسان ہے۔ یہ سن کر نبی رحمتﷺ نے لوگوں کی طرف دیکھ کر فرمایا: تم میں سے کسی نے اس کو اسلام کا کوئی کام کرتے دیکھا تو ایک آدمی نے کہا :ہاں یارسول اللہﷺ ایک دن اس نے اللہ کے راستے میں پہرہ دیا تھا ‘یہ سن کر سرکارﷺ نے جنازہ پڑھایا اور پھر اسے قبر میں لٹا کر آپﷺ نے مٹی بھی ڈالی اور اس مرنے والے سے فرمایا اے عزیز تیرے ساتھیوں کا گمان ہے کہ تو دوزخی ہے لیکن میں اللہ کا رسولﷺ گواہی دیتا ہوں کہ تو جنتی ہے۔ (مشکوٰۃ شریف ،ص۳۳۶)۔اللہ تعالیٰ کی راہ میں صرف پہرہ دینے والے کی یہ شان سبحان اللہ۔(کلیم اللہ شیخ، ڈی آئی خان)