Search

مندرجہ ذیل اعمال بزرگان دین اور صالحین کے آزمودہ اور منقول شدہ ہیں جن کے شائع کرنے کا مقصد
مخلوق خدا کو تسبیح اور مصلے کے ساتھ غیرشرعی اعمال کی بجائے نوافل و تسبیحات کے ذریعہ جوڑنا ہے

حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: محرم کے مہینے کا اعزاز و اکرام کرو جس شخص نے محرم کے مہینے کا اعزاز و اکرام کیا‘ اللہ تعالیٰ اس کو جنت عنایت فرمائینگے اور اس کو جہنم سے نجات دیں گے۔( اکرام سے کثرت عبادت کی طرف اشارہ ہے) ایک اور روایت میں آپﷺ نے فرمایا جس نے اول محرم میں دس روزے رکھے ‘ گویا اس نے دس ہزار برس کی عبادت کی کہ رات کو قیام کیا اور دن کو روزہ رکھااور فرمایا جو شخص دوزخ کی آگ اپنے اوپر حرام کرنا چاہے‘ وہ محرم کے روزے رکھے اور فرمایا اللہ نے اس مہینے کو سب مہینوںمیں برگزیدہ ہے اور فرمایا محرم کا ایک روزہ ایک سال کی عبادت سے زائد ہے اور فرمایا محرم کے مہینہ میں شبِ جمعہ کو عبادت کرنےوالا ہے ایسا ہے گویا اس نے شب قدر پائی اور ہر رات کے بدلے انسانوں اور جنات کی عبادت کا ثواب پاتا ہے اور فرمایا محرم کی پہلی رات میں 8 رکعت نماز چار سلام سے اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں بعد سورۂ فاتحہ سورہ اخلاص پڑھنے والے کو اللہ بخش دیتا ہے اور فرمایا جو شخص یہ نماز ہر مہینے کی پہلی رات کو پڑھے وہ اور اس کا مال اور اولاد مصیبتوں اور شرور سے محفوظ رہے گا اور ہر رکعت کے بدلے ایک سال کی عبادت کا ثواب پائے گا اور فرمایا جو شخص محرم کی پہلی رات کو چار رکعت اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں بعدسورۂ فاتحہ تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے ہر رکعت کے بدلے چالیس ہزار سال کی عبادت کا ثواب پائیگا اور فرمایا جو شخص محرم کی پہلی رات میں دو رکعت اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں بعد سورۂ فاتحہ کے سورہ ٔانعام پڑھے تو گناہوں سے یوں پاک ہو گا جیسے ابھی پیدا ہوا ہے اور ہر حرف کے بدلے جنت میں ایک حور پائیگا۔