Search

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ حضور نبی اکرم ﷺ سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کے گھر کے سامنے رکے تو آپ ﷺ نے سیدہ فاطمۃ الزہراء کو سلام کیا۔ اتنے میں حسنین کریمین رضی اللہ عنہم میں سے ایک شہزادہ گھر سے باہر آگیا‘ حضور نبی اکرم ﷺ نے ان سے فرمایا: اپنے باپ کے کندھے پر سوار ہوجا تو (میری) آنکھ کا تارا ہے‘ حضور نبی اکرم ﷺ نے انہیں ہاتھ سے پکڑا‘ پس وہ حضور نبی اکرم ﷺ کے دوش مبارک پر سوار ہوگئے۔ پھر دوسرا شہزادہ حضور نبی اکرم ﷺ کی طرف تکتا ہوا باہر آگیا تو اسے بھی فرمایا: خوش آمدید‘ اپنے باپ کے کندھے پر سوار ہوجا تو (میری) آنکھ کا تارا ہے اور حضور نبی اکرم ﷺ نے اسے اپنی انگلیوں کے ساتھ پکڑا پس وہ حضور نبی اکرم ﷺ کے دوسرے دوش مبارک پر سوار ہوگئے۔ (امام طبرانی)
یحییٰ بن ابی کثیر روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے حضرت حسن اور حسین رضوان اللہ علیہم اجمعین کے رونے کی آواز سنی تو پریشان ہوکر کھڑے ہوگئے اور فرمایا: ’’بے شک اولاد آزمائش ہے میں ان کے لیے بغیر غورکیے کھڑا ہوگیا۔‘‘ (امام ابن ابی شیبہ )