Search

ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں‘ قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔

ایک مرتبہ میرے حضرت خواجہ سید عبداللہ ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت علی بن عثمان ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کی خواب میں زیارت کی اور پوچھا کہ حضرت کیا وجہ ہے لوگوں کے دلوں میں آپ کی بہت عزت واحترام ہے‘ ہر شخص آپ کے نام پر جان نچھاور کرتا ہے تو حضرت شیخ نے خواب میں جواب دیا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے اللہ پاک کے نام اور اس کی توحید کو لوگوں میں والہانہ پھیلایا اس کیلئے میں نے نہ دن دیکھا اور نہ ہی رات۔۔۔ اس کے بعد میں جب اللہ رب العزت کی بارگاہ میں حاضر ہوا تو رب کریم نے مجھ سے فرمایا کہ اے علی! تو نے ہمارے نام اور توحید کیلئے محنت کی اس کا صلہ ہم تجھے یہ دیتے ہیں کہ تیری عظمت اور عقیدت لوگوں کے دلوں میں بٹھا دیتے ہیں۔حضرت شیخ فریدالدین مسعود گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ توحید کے سلسلے میں بیان فرماتے ہیں: اللہ عزوجل سے معاملہ درست رکھنا چاہیے وہ جب دیتا ہے اسے کوئی نہیں چھین سکتا اور جب وہ لے لیتا ہے تو کوئی دلا نہیں سکتا۔ وہ لوگ جو دوسروں کے سہارے جینے کا ارادہ رکھتے ہیں وہ سُست‘ کم ظرف اور مایوس ہوتے ہیں۔حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ علیہ توحید کے بارے میں بیان فرماتے ہیں انسانی زندگی کا سب سے بہتر مصرف یہ ہے کہ ہر وقت اپنے پیدا کرنے والے کی یاد میں محو رہے۔ حق تعالیٰ پر بھروسہ رکھنا چاہیے اور اس کے سوا کسی سے امیدنہ رکنی چاہیے۔صوفیائے کرام کی زندگیوں سے مجھے بہت عقیدت ہے میں نے اس پر کچھ علمی کام بھی کیا ہے آپ سارے صوفیائے کرام کی زندگی اٹھا کر دیکھ لیجئے۔ وہ رات رات بھر کس کے نام کی تسبیح پڑھا کرتے تھے آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ ان کی زندگی میں توحید و توکل کس درجے کا ہوتا تھا۔