اے ایمان والو! انصاف پر قائم رہو اور اللہ تعالیٰ کے لیے سچی گواہی دو خواہ (اس میں) تمہارا یا تمہارے ماں باپ اور رشتہ داروں کا نقصان ہی ہو اور گواہی کے وقت یہ خیال نہ کرو (کہ جس کے مقابلے میں ہم گواہی دے رہے ہیں) یہ امیر ہے (اس کو نفع پہنچانا چاہیے) یا یہ غریب ہے (اس کا کیسے نقصان کر دیں تم کسی کی امیری غریبی کو نہ دیکھو کیونکہ) وہ شخص اگر امیر ہے تو بھی اور غریب ہے تو بھی دونوں کے ساتھ اللہ تعالیٰ کو زیادہ تعلق ہے (اتنا تعلق کہ تم کو نہیں) لہٰذا تم گواہی دینے میں نفسانی خواہش کی پیروی نہ کرنا کہ کہیں تم حق اور انصاف سے ہٹ جاﺅ اور اگر تم ہیر پھیر سے گواہی دو گے یا گواہی سے بچنا چاہو گے تو (یاد رکھنا کہ) اللہ تعالیٰ تمہارے سب اعمال کی پوری خبر رکھتے ہیں۔ (سورة النساء، آیت نمبر 135)