Search

حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ راوی کہ رسول اللہ ﷺ نے شعبان کے آخر دن میں وعظ فرمایا اور ارشاد فرمایا جو اس میں روزہ دار کو افطار کرائے اس کے گناہوں کے لیے مغفرت ہے اور اس کی گردن آگ سے آزاد کردی جائے گی اور اس افطار کرانے والے کو ویسا ہی ثواب ملے گا جیسا روزہ رکھنے والے کو ملے گا بغیر اس کے کہ اس کے اجر میں سے کچھ کم ہو۔ ہم نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ﷺ ہم میں ہر شخص وہ چیز نہیں پاتا جس سے روزہ افطار کرائے۔ حضور ﷺنے فرمایا اللہ تعالیٰ یہ ثواب اس شخص کو دے گا جو ایک گھونٹ دودھ یا ایک گھونٹ پانی سے روزہ افطار کرائے اور جس نے روزہ دار کو پیٹ بھر کھانا کھلایا اس کو اللہ تعالیٰ میرے حوض سے پانی پلائے گا کہ کبھی پیاسا نہ ہوگا یہاں تک کہ جنت میں داخل ہوجائے۔(بیہقی شعب الایمان)
حلال کمائی سے روزہ افطار کرانے کااجر
حضر ت سلمان فارسی رضی اللہ عنہٗ سے ہی مروی کہ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا جو حلال کمائی سے رمضان میں روزہ افطار کرائے تو رمضان کی تمام راتوں میں فرشتے اس پر درود بھیجتے ہیں اور شب قدر میں جبریل علیہ الصلوٰۃ والسلام اس سے مصافحہ کرتے ہیں۔ (طبرانی کبیر)
یقیناً سحری میں برکت ہے!
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سحری کھاؤ کہ سحری کھانے میں برکت ہے۔ (بخاری‘ مسلم شریف)