لسوڑہ پنجا ب میں بکثرت پایا جانے والا ایک لیسدار پھل ہے جسے دیہاتی بچے اکثر بڑے شوق اور رغبت سے کھاتے ہیں۔ پختہ لسوڑے کا ذائقہ شیریں اور لیسدار، رنگ گلابی حجم چھوٹے بیر سے لے کر بڑے بیر تک ہوتا ہے۔ لسوڑے کی شکل گول ہوتی ہے خام حالت میں اس کا رنگ اکثر پھلوں کی مانند سبز ہوتا ہے اور اس کے بیچ میں ایک گٹھلی ہوتی ہے جو لسوڑے کے گودے اور لیسدار مواد کو نگلنے کے بعد پھینک دی جاتی ہے۔ بازار میں موسم گرما میں خام لسوڑے فروخت ہوتے ہیں جن سے اچار تیار کرتے ہیں اور چھوٹے لسوڑے کے پھل کو خشک کرکے بطور دوا استعمال کرتے ہیں۔ اطباء حضرات کے اکثر نسخہ جات میں بالخصوص ان میں جو پھیپھڑوں، حلق اور ناک کے امراض سے متعلق ہوتے ہیں۔ سپستان (لسوڑہ) کو شامل کیا جاتا ہے۔
افعال و خواص: چنانچہ جمہور اطباء حضرات کے مطابق لسوڑہ کا مزاج گرمی اور سردی کے اعتبار سے درجہ اعتدال پر ہے جبکہ اپنی فاضل رطوبت کی وجہ سے تر بھی ہے۔ لسوڑہ میں پائی جانے والی لیسدار رطوبت کا ہی اصل کام ہے جس کے باعث گلے میں ہونے والی خراش، پھیپھڑوں سے اٹھنے والی خشک کھانسی اور ذات الجنب میں یہ نسبتاً فائدہ مند ہے۔ ایسا نزلہ و زکام جس میں بار بار چھینکیں آرہی ہوں اور ناک سے رطوبت بہہ رہی ہو یا حلق میں سوزش پیدا کرنے والا مواد گر رہا ہو ناک کی اندرونی جھلی متورم ہو اور اس میں جلن ہورہی ہوتو پختہ لسوڑہ کا کھانا بہت نافع ہے اگر پختہ لسوڑے میسر نہ ہوں تو 12 عدد خشک سپستان لے کر ان کو نیم کوفتہ کرکے پانی میں جوش دیں مل چھان کر مصری یا قند سفید سے شیریں کرکے پلائیں۔ اس سے تمام علامات میں تخفیف ہوکر دو تین دفعہ استعمال کرنے سے صحت بحال ہو جائے گی۔ سپستان کے جوشاندہ میں مصری اور دیسی گھی تیس تیس گرام کا اضافہ کرکے نیم گرم پلانے سے ذات الجنب، نزلہ و زکام اور حلق کی خشونت(خراش) ورم نیز خشک کھانسی اور دمہ میں بہت فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ اس کے جوشاندہ کے استعمال سے سینہ میں جما ہوا غلیظ بلغم آسانی سے خارج ہونے لگتا ہے۔