برائےجریان و احتلام:دارچینی قلی‘ تالمکھانہ اور مصری تینوں ہموزن پیس کر سفوف بنا کر رکھیں‘ خوراک چھ ماشہ صبح ہمراہ شیرگاؤ (گائے کے دودھ) سات روز تک استعمال کریں‘ ترشی و بادی اشیاء سے پرہیز کریں۔
برائے درد شقیقہ:نوشادر‘ کافور ہموزن پیس رکھیں‘ ناک میں دونوں طرف زور س سانس لے کر ناک میں چڑھائیں۔
برائے سوزاک:ہلدی آملہ ہر دو ہموزن کوٹ چھان کر شکر سفید برابرملا کر ایک تولہ صبح آب تازہ (تازہ پانی) کے ساتھ برابر کھائیں۔ مرض پرانا ہو تو چالیس دن برابر ہر روز صبح کے وقت۔ سرخ مرچ اور جماع‘ مباشرت سے پرہیز۔
برائے بواسیر:بھڑ کا چھتہ جلا کر راکھ کرلیں‘دس گرام میں رسونت بیس گرام دونوں کو پیس لیں۔ مقدار خوراک:چنے کے برابر ایک گولی پانی کے ساتھ استعمال کریں۔دن میں دو مرتبہ۔
برائے یرقان:اونگھا المعروف پٹھکنڈہ کے پتےپیس کر مثل سرمہ کے لگانا تین یوم میں صحت کلی عطا کرتا ہے۔ انتہا ایک ہفتہ تک‘ واسطے ایسے یرقان کے جس سے تمام بدن زرد ہوگیا ہو۔
برائے اٹھرہ :ترپھلہ(آملہ‘ بہیـڑہ‘ ہریڑ) ایک تولہ سفوف شروع حمل میں عورت کو تازہ پانی سے صبح و شام کھلائیں‘ جب تک بچہ دودھ پیتا رہے‘ ترک نہ کریں۔
سفوف برائے ملیریا:برسات میں ملیریا ہوجائے تو لوبان کوڑیہ لے کر سفوف تیار کریں‘ مقدارخوراک: چار سے چھ رتی ہمراہ عرق بیگ مشک۔