محترم حکیم صاحب السلام علیکم! میں اپنےرشتے کے سلسلہ میں بہت پریشان تھی‘ اسی سلسلے میں آپ سے ملاقات ہوئی آپ نے مجھے ہر جمعرات کو’’ درس روحانیت و امن‘‘ دارالتوبہ میں آکر سننے کا کہا۔ میں ہر جمعرات درس سننے دارالتوبہ میں جاتی۔ ابھی میں نے دس درس ہی سنے تھے کہ اللہ کے حکم اور آپ کی دعاؤں سے میرے لیے ایک بہترین مذہبی گھرانے سے رشتہ آیا اور انہوں نے مجھے پسند بھی کرلیا‘ اور باقاعدہ سنت کے مطابق نکاح کی تقریب ہوئی۔ آپ نے مجھے نکاح کا پیغام والی جو پڑھائی بتائی کہ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ مَلِیْکٌ مُقْتَدِرٌ مَّاتَشَآئُ مِنْ اَمْرٍیَّکُوْن۔ میں نے اس کا ذکر بھی مسلسل کیا تھا۔میری ساس کا کہنا ہے کہ یہ لڑکی ہماری نسلوں کو سنوارنے کا ذریعہ بنے گی اور انشا ء اللہ آپ کی دعاؤں سے میں ایسا ہی کرنا چاہتی ہوں اور ایک اچھی بہو بننا چاہتی ہوں۔ (الف۔ لاہور)